502

سوال_کیا قربانی کا گوشت غیر مسلم پڑوسیوں کو دیا جا سکتا ہے؟ کتاب وسنت کی روشنی میں مدلل جواب دیں؟

“سلسلہ سوال و جواب نمبر-77”
سوال_کیا قربانی کا گوشت غیر مسلم پڑوسیوں کو دیا جا سکتا ہے؟ کتاب وسنت کی روشنی میں مدلل جواب دیں؟

Published Date:27-8-2018

جواب..!
الحمد للہ:

*غیر مسلم کو عید قربان کی قربانی کا گوشت دینا جائز ہے، اور اگر غیر مسلم آپکا رشتہ دار ، یا پڑوسی ہو، یا پھر غریب ہو تو خصوصی طور پر انہیں دینا جائز ہے۔*

اس کی دلیل فرمانِ باری تعالی ہے:

🌷( لَا يَنْهَاكُمُ اللَّهُ عَنِ الَّذِينَ لَمْ يُقَاتِلُوكُمْ فِي الدِّينِ وَلَمْ يُخْرِجُوكُمْ مِنْ دِيَارِكُمْ أَنْ تَبَرُّوهُمْ وَتُقْسِطُوا إِلَيْهِمْ إِنَّ اللَّهَ يُحِبُّ الْمُقْسِطِينَ)
ترجمہ: اللہ تعالی تمہیں ان لوگوں کیساتھ احسان اور انصاف کرنے سے منع نہیں کرتا جو تم سے جنگ نہیں لڑتے، اور تمہیں تمہارے گھروں سے بے دخل نہیں کرتے، بیشک اللہ تعالی انصاف کرنے والوں سے محبت کرتا ہے۔
[سورہ الممتحنہ: 8]

اور عید قربان پر کی جانے والی قربانی کا گوشت انہیں دینا بھی اسی احسان میں شامل ہے جس کی اللہ تعالی نے ہمیں اجازت دی ہے۔

🌷مجاہد سے مروی ہے کہ:
عبد اللہ بن عمرو رضی اللہ عنہما کے گھر انکے لئے ایک بکری ذبح کی گئی ، چنانچہ جب وہ تشریف لائے تو انہوں سے پوچھا: کیا تم نے ہمارے یہودی پڑوسی کو اس میں سے تحفہ دیا ہے؟ کیا تم نے ہمارے یہودی پڑوسی کو اس میں سے تحفہ دیا ہے؟ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا تھا: (جبریل مجھے مسلسل پڑوسی کے بارے میں وصیت کرتے رہے، حتی کہ مجھے گمان ہونے لگا کہ اب اسے وارث ہی بنا دے گا)
(سنن ترمذی: حدیث نمبر-1943)
(سنن ابو داؤد،حدیث نمبر-5152)
اسے البانی نے صحیح کہا ہے۔

🌷ابن قدامہ رحمہ اللہ کہتے ہیں کہ:
“یہ بھی جائز ہے کہ اس [قربانی کے گوشت]سے کافر کو بھی کھلایا جائے۔۔۔، کیونکہ یہ نفلی صدقہ ہے، اس لئے یہ ذمی اور قیدی کو کھلانا جائز ہے، جیسے کہ دیگر صدقات انہیں دئے جا سکتے ہیں”انتہی
“المغنی” (9/450)

🌷اور دائمی فتوی کمیٹی کے فتاوی (11/424) میں ہے کہ:
” ہمارے لئے جائز ہے کہ ہم معاہد کافر اور قیدی کو [عید قربان کی]قربانی کا گوشت کھلائیں، اور کافر کو غربت، یا قرابت داری، یا پڑوس، کی وجہ سے یا پھر تالیف قلبی کیلئے اسے دینا جائز ہے۔۔۔جیسا کہ الله تعالى كا عام فرمان ہے:

( لَا يَنْهَاكُمُ اللَّهُ عَنِ الَّذِينَ لَمْ يُقَاتِلُوكُمْ فِي الدِّينِ وَلَمْ يُخْرِجُوكُمْ مِنْ دِيَارِكُمْ أَنْ تَبَرُّوهُمْ وَتُقْسِطُوا إِلَيْهِمْ إِنَّ اللَّهَ يُحِبُّ الْمُقْسِطِينَ)
ترجمہ: اللہ تعالی تمہیں ان لوگوں کیساتھ احسان اور انصاف کرنے سے منع نہیں کرتا جو تم سے جنگ نہیں لڑتے، اور تمہیں تمہارے گھروں سے بے دخل نہیں کرتے، بیشک اللہ تعالی انصاف کرنے والوں سے محبت کرتا ہے ۔[الممتحنہ: 8]

اور اس لئے کہ نبی صلى الله عليہ وسلم نے اسماء بنت ابو بکر رضی الله عنہا کو حکم فرمایا تھا کہ وہ اپنی والدہ کا مالی تعاون کر کے انکے ساتھ صلہ رحمی کریں، حالانکہ وہ مصالحت [صلح حدیبیہ کے بعد اور فتح مکہ کے درمیان کا عرصہ]کے وقت مشرکہ تھیں”انتہی

🌷شیخ ابن باز رحمہ اللہ کہتے ہیں کہ:
“ایسا کافر جس کیساتھ ہماری لڑائی نہیں ہے، مثلا: جس نے ہمارے پاس پناہ لے رکھی ہو یا اسکے ساتھ ہمارا معاہدہ ہو تو اسے عید قربان کی قربانی اور صدقہ سے دیا جائے گا “انتہی
(“مجموع فتاوى ابن باز” (18/ 48)

🌷شیخ ابن عثیمین رحمہاللہ تعالی کہتے ہیں :
انسان کے لیے کافر پرقربانی کا گوشت ایک شرط کے ساتھ صدقہ کرنا جائز ہے کہ وہ کافر مسلمان کوقتل کرنےوالوں میں شامل نہ ہوتا ہو ، اوراگروہ کافر مسلمانوں کوقتل کرنے والوں میں شامل ہے تواسے کچھ بھی نہيں دیا جائے گا کیونکہ،
اللہ سبحانہ وتعالی کا فرمان ہے :
( جن لوگوں نے تم سے دین کے بارہ میں لڑائي نہيں لڑی اورتمہیں جلاوطن نہیں کیا اس کے ساتھ اللہ تعالی تہمیں ان سے حسن سلوک اوراچھا برتاؤ اوران کے ساتھ انصاف کرنے سے نہیں روکتا بلکہ اللہ تعالی توانصاف کرنے والوں سے محبت کرتا ہے ( 8 )

بلکہ اللہ تعالی توتمہیں صرف ان لوگوں کی محبت سےروکتا ہے جنہوں نے تمہیں تم دین کے بارہ میں لڑائياں لڑي اورتمہیں تمہارے گھروں سے دیس نکالا دیا اورتمہیں دیس نکالا دینے والوں کی مدد کی جولوگ ایسے کفار سے محبت کریں وہ ہی ظالم ہیں ) سورہ الممتحنۃ ( 8 – 9 ) ۔ اھـ .
(دیکھیں : فتاوی الشيخ ابن عثیمین رحمہ اللہ ( 2 / 663)

*واللہ تعالیٰ اعلم باالصواب*

🌷اپنے موبائل پر خالص قران و حدیث کی روشنی میں مسائل حاصل کرنے کے لیے “ADD” لکھ کر نیچے دیئے گئے نمبر پر سینڈ کر دیں،
🌷آپ اپنے سوالات نیچے دیئے گئے نمبر پر
واٹس ایپ کر سکتے ہیں جنکا جواب آپ کو صرف قرآن و حدیث کی روشنی میں دیا جائیگا,
ان شاءاللہ۔۔!!
🌷سلسلہ کے باقی سوال جواب پڑھنے کے لئے ہمارا فیسبک پیج وزٹ کریں۔۔.
یا سلسلہ نمبر بتا کر ہم سے طلب کریں۔۔!!

*الفرقان اسلامک میسج سروس*
+923036501765

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں