625

سوال- برائے مہربانی صحیح احادیث سے کچھ ایسے اعمال کے بارے بتائیں جنکے کرنے سے ہمیں حج و عمرہ کا ثواب مل جائے.؟

“سلسلہ سوال و جواب نمبر-376″
سوال- برائے مہربانی صحیح احادیث سے کچھ ایسے اعمال کے بارے بتائیں جنکے کرنے سے ہمیں حج و عمرہ کا ثواب مل جائے.؟

Published Date: 24-5-2022

جواب..!
الحمدللہ…!

*اللہ کے بہت سے بندے ایسے ہیں جنہیں بیت اللہ کا سفرکرنے کی توفیق مل جاتی ہے وہ تو بڑے خوش نصیب لوگ ہیں، تاہم بعض ایسے بھی بندے جو رات و دن زیارت حرمین کی تمنا کرتے ہیں، روتے ہیں ، رب سے دعائیں کرتے ہیں ، تھوڑے بہت پیسے بھی جمع کرتے ہیں اور دیگر اسباب اپنانے کی کوشش بھی کرتے ہیں مگر اللہ کی مرضی کے سامنے کسی کی مرضی نہیں چلتی جسے اللہ کے گھر سے بلاوا آتا ہے بس وہی اس کے گھر کا دیدار کرسکتا ہے ، پیسہ ہوتے ہوئے بھی رب کی مرضی کے سامنےآدمی بے بس ولاچار ہے، بہت سے لوگوں کو غربت و افلاس کی بناپر حج بیت اللہ اور زیارت مسجدنبوی نصیب نہیں ہو پاتی ۔بسا اوقات فقراء ومساکین احساس کمتری میں مبتلا ہوجاتے ہیں کہ اللہ نے ہمیں آج دولت دی ہوتی تو فلاں فلاں کی طرح ہم بھی حج کرتے، ہمیں بھی لوگ حاجی کہتے اور ہمارا بھی نام ہوتا۔ایسے بندوں کو میں یہ نصیحت کرتا ہوں کہ حج شہرت وناموری کا ذریعہ نہیں ہے ، اگر مالدار بھی شہرت کی خاطر حج کرے تو اس سے بہتر ہے کہ وہ غریب ہوتا اور اسے حج کرنے کا موقع نہیں ملتا کیونکہ عبادت میں شہرت و ناموری اعمال کی بربادی کا ذریعہ ہے اور جہنم میں لے جانے کا سبب بھی ہے ۔ہاں جو لوگ اللہ کی رضا کے لئے حج مبرور کرتے ہیں ایسے لوگ اللہ کے محبوب بندے ہیں ، اسی طرح جو غریب و مسکین لوگ اللہ کی رضا کے لئے حج کرنا چاہتے ہیں مگر غربت و افلاس کے سبب ان کی یہ آرزو پوری نہیں ہوتی ایسے بندوں کو بھی اللہ کی رحمت سے مایوس نہیں ہونی چاہئے ، اللہ نے اپنے بندوں کو مایوسی سے منع کیا ہے ۔ اس احکم الحاکمین نے کسی کے ساتھ زیادتی نہیں کی ، حج کے معاملہ میں بھی اس نے سب کے ساتھ انصاف کیا ۔ اگر کسی کواللہ نے مالدار بنایاہے تو کل قیامت میں اس سے پوچھا جائے گا کہ تونے مال کیسے کمایا اور کہاں خرچ کیا۔اور یہ بڑا کٹھن سوال ہوگا۔ جسے اللہ نے زیادہ مال نہیں دیا اس کے لئے آخرت میں آسانی ہی آسانی ہے کیونکہ مال کی آزمائش بہت سخت ہے۔مالداری اور غریبی دونوں میں رب کی حکمت پوشیدہ ہے۔*

*آئیے دیکھتے ہیں کہ اللہ رب العالمین نے حج و عمرہ میں سب کے ساتھ کیسے انصاف کیاچنانچہ اس نے اپنے محبوب پیغمبر محمدﷺ کے ذریعہ ہمیں ایسے اعمال کی خبر دی جو کرنے کے اعتبار سے معمولی ہیں مگر اجروثواب کے اعتبار سے میزان میں حج وعمرہ کے برابر ہیں چنانچہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے فرامین کی روشنی میں نیچے بعض وہ اعمال ذکر کئے جاتے ہیں جن کی انجام دہی سے غریب وامیرسب کو حج وعمرہ کے برابر ثواب ملتاہے*

*(1)فجرکی نمازکے بعد سے طلوع شمس تک مسجد ہی میں ٹھہرنا اور پھر دو رکعت نماز پڑھنا:*
📚انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے :من صلى الغداة في جماعة، ثم قعد يذكر الله حتى تطلع الشمس، ثم صلى ركعتين كانت له كأجر حجة وعمرة تامة تامة تامة۔(صحيح الترمذي: 586)
ترجمہ :
جس نے جماعت سے فجرکی نماز پڑھی پھر اللہ کے ذکر میں مشغول رہا یہاں تک کہ سورج طلوع ہوگیا پھر دو رکعت نماز پڑھی ، تو اس کے لئے مکمل حج اور عمرے کے برابرثواب ہے،

یہی حدیث الفاظ کی معمولی تبدیلی کے ساتھ اس طرح بھی وارد ہے،

📚من صلَّى صلاةَ الصبحِ في جماعةٍ ، ثم ثبت حتى يسبحَ للهِ سُبحةَ الضُّحى ، كان له كأجرِ حاجٍّ و معتمرٍ ، تامًّا له حجتُه و عمرتُه
(صحيح الترغيب:469)
ترجمہ: جس نے جماعت سے فجر کی نماز پڑھی اور (اسی جگہ) ٹھہرا رہا یہاں تک کہ اس نے چاشت کی نماز پڑھ لی تو اس کے لئے حج کرنے والے اور عمرہ کرنے والے کے برابر ثواب ہے یعنی مکمل حج اور مکمل عمرے کا ثواب ۔

*(2)جماعت سے نمازپڑھنے جانا اور نفل پڑھنےجانا:*
📚ابوامامہ رضی اللہ سے روایت ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے :من مشي إلى صلاة مكتوبة في الجماعة فهى كحجة، ومن مشي إلى صلاة تطوعـ في رواية أبي داود ـ أي صلاة الضحى ـ فهي كعمرة تامة.
ترجمہ : جو آدمی جماعت سے فرض نمازپڑھنے نکلتاہے تو اس کاثواب حج کے برابرہے اورجو نفلی نماز کے لئے نکلتاہے ، ابوداؤد کی روایت میں ہے چاشت کی نماز کے لئے نکلتاہے تواسے مکمل عمرہ کا ثواب ملتاہے ۔
(الألباني صحيح الجامع 6556 • حسن)
( أخرجه أبو داود (٥٥٨)، وأحمد (٢٢٣٠٤) بنحوه، والطبراني (٨/١٤٩) (٧٥٧٨) واللفظ له.

*(3)مسجدوں کے علمی مجالس میں شریک ہونا*
📚آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے :
من غدا إلى المسجد لا يريد إلا أن يتعلم خيراً أو يُعَلِّمه، كان له كأجر حاج تاماً حجته۔
ترجمہ : جو مسجدکی طرف علم حاصل کرنے یاعلم سکھلانےکے لئے نکلتاہےتواسے مکمل حج کے برابر ثواب ملتا ہے،
(الهيثمي مجمع الزوائد ١‏/١٢٨ • رجاله موثقون كلهم)(أخرجه ابن حبان في«المجروحين» ٢/١٥٦) (والطبراني _٨/١١١) (٧٤٧٣)،
(الألباني صحيح الترغيب 86 • حسن صحيح)

*(4)نمازکے بعد ذکرواذکار کرنا*
📚حضرت ابوھریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے انہوں نے کہا :
جاء الفقراء إلى النبي صلى الله عليه وسلم فقالوا: ذهب أهل الدثور بالدرجات العُلى والنعيم المقيم، يصلون كما نصلي ويصومون كما نصوم، ولهم فَضْلٌ من أموال يحجون بها ويعتمرون ويجاهدون ويتصدقون، قال: ألا أحدثكم بأمر إن أخذتم به أدركتم من سبقكم ولم يدرككم أحد بعدكم، وكنتم خير من أنتم بين ظهرانيه إلا من عمل مثله: تسبحون وتحمدون وتكبرون خلف كل صلاة ثلاثاً وثلاثين.(صحیح البخاری: 843)
ترجمہ : کچھ مسکین لوگ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئے اور بولے کہ مال والے تو بلند مقام اورجنت لے گئے ۔ وہ ہماری ہی طرح نماز پڑھتے ہیں اور روزہ رکھتے ہیں ۔ اور ان کے لئے مال کی وجہ سے فضیلت ہے ، مال سے حج کرتے ہیں، اور عمرہ کرتے ہیں، اور جہاد کرتے ہیں، اور صدقہ دیتے ہیں ۔تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ کیا میں تمہیں ایسی بات نہ بتاؤں جس کی وجہ سے تم پہلے والوں کے درجہ پا سکو اور کوئی تمہیں تمہارے بعد نہ پاسکے اورتم اپنے بیچ سب سے اچھے بن جاؤ سوائے ان کے جو ایسا عمل کرے ۔ وہ یہ ہے کہ ہرنمازکے بعد تم تینتیس بار(33) سبحان اللہ تینتیس بار(33) الحمدللہ اورتینتیس بار(33) اللہ اکبرکہو۔

*(5) رمضان میں عمرہ کرنا :*
رمضان میں عمرہ کرنا حج کے برابر ہے یعنی حج کی طرح ثواب ملتا ہے ۔
📚نبی ﷺ نے ایک انصاریہ عورت سے فرمایا تھا:
فإذا جاء رمضانُ فاعتمِري . فإنَّ عُمرةً فيه تعدِلُ حجَّةً (صحيح مسلم:1256)
ترجمہ: جب رمضان آئے تو تم عمرہ کرلینا کیونکہ اس (رمضان ) میں عمرہ کرنا حج کے برابر ہے ۔
دوسری صحیح روایات میں ذکر میں ہے کہ رمضان میں عمرہ کرنا نبی ﷺ کے ساتھ حج کرنے کے برابرہے ۔
📚صحیح ابن خزیمہ اور ابوداؤد وغیرہ میں مروی ہے،
عبداللہ بن عباس ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے حج کا ارادہ کیا، ایک عورت نے اپنے خاوند سے کہا: مجھے بھی اپنے اونٹ پر رسول اللہ ﷺ کے ساتھ حج کرائیں، انہوں نے کہا: میرے پاس تو کوئی ایسی چیز نہیں جس پر میں تمہیں حج کراؤں، وہ کہنے لگی: مجھے اپنے فلاں اونٹ پر حج کراؤ، تو انہوں نے کہا: وہ اونٹ تو اللہ کی راہ میں وقف ہے، پھر وہ رسول اللہ ﷺ کے پاس آئے، اور کہنے لگے: اللہ کے رسول! میری بیوی آپ کو سلام کہتی ہے، اس نے آپ کے ساتھ حج کرنے کی مجھ سے خواہش کی ہے، اور کہا ہے: مجھے رسول اللہ ﷺ کے ساتھ حج کرائیں، میں نے اس سے کہا: میرے پاس کوئی ایسی چیز نہیں جس پر میں تمہیں حج کراؤں، اس نے کہا: مجھے اپنے فلاں اونٹ پر حج کرائیں، میں نے اس سے کہا: وہ تو اللہ کی راہ میں وقف ہے، آپ ﷺ نے فرمایا: سنو اگر تم اسے اس اونٹ پر حج کرا دیتے تو وہ بھی اللہ کی راہ میں ہوتا ۔
وإنَّها أمرَتْني أن أسألَك ما يعدِلُ حجَّةً معَكَ فقالَ رسولُ اللَّهِ صلَّى اللَّهُ عليهِ وسلَّمَ أقرِئها السَّلامَ ورحمةَ اللَّهِ وبرَكاتِه وأخبِرْها أنَّها تعدِلُ حجَّةً معي يَعني عُمرةً في رَمضانَ
اس نے کہا: اس نے مجھے یہ بھی آپ سے دریافت کرنے کے لیے کہا ہے کہ کون سی چیز آپ ﷺ کے ساتھ حج کرنے کے برابر ہے؟ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: اسے سلام کہو اور بتاؤ کہ رمضان میں عمرہ کرلینا میرے ساتھ حج کرلینے کے برابر ہے ۔
(سنن ابن ماجہ _1990) صحیح
تخریج دارالدعوہ:
تفرد بہ أبو داود ( تحفة الأشراف: ٥٣٧٤)، وقد أخرجہ: (صحیح البخاری/العمرة ٤(١٧٨٢)، صحیح مسلم/الحج ٣٦ (٢٢١) بدون ذکر: ” أن الحج في سبیل اللہ “۔ (حسن صحیح )

*(6) والدین کے ساتھ حسن سلوک کرنا :*
📚انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے:
أن رجلاً جاء إلى رسول الله صلى الله عليه وسلم وقال: إني أشتهي الجهاد ولا أقدر عليه، قال: هل بقي من والديك أحد؟ قال: أمي، قال: قابل الله في برها، فإن فعلت فأنت حاج ومعتمر ومجاهد.
ترجمہ : ایک آدمی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا اور کہا میں جہاد کی خواہش رکھتاہوں مگر اس کی طاقت نہیں ۔ تو آپ نے پوچھا کہ تمہارے والدین میں سے کوئی باحیات ہیں ؟ تو اس نے کہا کہ ہاں میری ماں تو آپ نے بتایا کہ جاؤ ان کی خدمت کرو،تم حاجی ، معتمر اور مجاہد کہلاؤ گے ۔
(المنذري (ت ٦٥٦)، الترغيب والترهيب ٣‏/٢٩٢ • إسناده جيد)
(العراقي (ت ٨٠٦)، تخريج الإحياء ٢‏/٢٧٠ • إسناده حسن)
(ابن عثيمين (ت ١٤٢١)، الضياء اللامع ٥٠١ • إسناده جيد)
📙بوصیری نے کہا کہ ابویعلی اور طبرانی نے اسے جید سند کے ساتھ روایت کیاہے۔(اتحاف الخیرہ:5/474) عراقی نے تخریج الاحیاء میں حسن اور منذری نے الترغیب والترہیب میں جید کہاہے۔

*(7) مسجد قبا میں نمازپڑھنا:*
جوشخص مسجد نبوی ﷺکی زیارت کرے،اس کے لئے مسنون ہے کہ وہ مسجد قبا کی بھی زیارت کرے اور اس میں بھی دورکعت نماز پڑھے کیونکہ نبی کریمﷺہر ہفتے قباکی زیارت کیا کرتے اور اس میں دو رکعت نماز ادا فرمایا کرتے تھے اور آپﷺ نے ارشادفرمایاہے کہ جو شخص اپنے گھر وضو کرے اورخوب اچھے طریقے سےوضو کرے اورپھر مسجد قبامیں آکر نماز پڑھے تواسے عمرہ کے برابر ثواب ملتا ہے ۔
،📚حدیث کے الفاظ یہ ہیں :
من تطَهَّرَ في بيتِهِ , ثمَّ أتى مسجدَ قباءٍ ، فصلَّى فيهِ صلاةً ، كانَ لَهُ كأجرِ عمرةٍ.
(سنن ابن ماجه:1412)
(الألباني صحيح الترغيب 1181 • صحيح )
ترجمہ: جو شخص اپنے گھر میں وضو کرے پھر مسجدِ قبا آئے اور اس میں نماز ادا کرے، تو اس کو عمرہ کے برابر ثواب ملے گا۔

📚مختصر الفاظ کے ساتھ روایت اس طرح بھی آئی ہے ۔ الصَّلاةُ في مسجدِ قُباءَ كعُمرةٍ
(صحيح الترمذي:324)
ترجمہ: مسجد قبا میں نماز پڑھنا عمرہ کے برابر ہے ۔
*نوٹ:*
یہاں یہ بات یاد رہے کہ دوسرے ممالک سےصرف مسجد قبا کے لئے زیارت کرکے آنے کا حکم نہیں ہے بلکہ یہ ان لوگوں کے لئے ہے جو مدینہ طیبہ میں رہتے ہوں یا سعودی عرب یا سعودی عرب سے باہر سے آنے والے مسجد نبوی کی زیارت پہ آئے ہوں۔
دور دراز سے سفر کر کے سپیشل مسجد قباء کی زیارت کیلئے آنا درست نہیں،
(اسکی مزید تفصیل کیلیے دیکھیے سلسلہ نمبر-367)

*(8) حاجی کا سامان سفر تیار کرنا یا ان کے گھروالوں کی خبرگیری کرنا:*
📚نبی ﷺ کا فرمان ہے :
من جهَّز غازيًا ، أو جهزحاجًّا ، أوخلَفه في أهلِه ، أوفطَّر صائمًا ؛ كان له مثلُ أجورِهم ، من غير أن ينقصَ من أجورِهم شيءٌ
(صحيح الترغيب:1078)
ترجمہ: جس نے مجاہد کا سامان سفر تیار کیا یا حاجی کا سامان سفر تیار کیا یا ان کے گھر والوں کی خبرگیری کی یا کسی روزے دار کو افطار کیا تو اس کے لئے ان ہی کے برابر اجر ہے اور ان کے یعنی غازی یا حاجی یا روزہ دار کے اجر میں ذرہ برابر کمی نہیں کی جائے گی۔

_____&____

*حج و عمرہ کے برابر ثواب سے متعلق ضعیف و موضوع روایات*

قارئین کرام ! یہ بات جان لیں کہ ہم نے اوپر جو احادیث بیان کی ہیں وہ ساری صحیح ہیں، ان پر عمل کرسکتے ہیں اور اللہ تعالی سے حج وعمرہ کے برابر اجروثواب کی امید کرسکتے ہیں ، نیز یہ بات بھی جان لیں کہ حج وعمرہ کے برابر ثواب سے متعلق بہت ساری دیگر روایات بھی آئی ہیں جو یا تو ضعیف ہیں یا موضوع جنہیں ہم طوالت کے خوف سے یہاں ذکر نہیں کر رہے،
تاہم چنداحادیث کی طرف اشارے کئے دیتے ہیں،
مثلا جمعہ والی مسجد میں فرض پڑھنا حج مبرور اور نفل پڑھنا حج مقبول ہے، مسجد نبوی میں نماز ادا کرنا حج کے برابر ہے، ماں کی قبر کی زیارت کرنا عمرہ کے برابرہے، رمضان میں دس دنوں کا اعتکاف دوحج اور دوعمروں کے برابرہے، جس نے مسجد کو صاف کیا اسے چارسوحج کا ثواب ہے، جو صبح وشام سو مرتبہ تسبیح بیان کرے اسے سوحج کا ثواب ہے،جو اپنے بھائی کی مدد کرے اس کے لئے حج وعمرہ کا ثواب ہے، جس نے فجر کی نماز جماعت سے پڑھی گویا اس نے آدم علیہ السلام کے ساتھ پچاس دفعہ حج کیا، عرفہ کے دن جمعہ ہونا سترحج سے افضل ہے، پیدل والوں کے لئے ستر حج اور سوار کے لئے تیس حج کا ثواب ہے، اللہ کی راہ میں ایک لمحہ پچاس یا ستر حج سے افضل ہے، اہل بیت کی قبروں کی زیارت کا ثواب ستر حج کے برابرہے، والدین کے چہرے کی طرف نظر رحمت سے دیکھنا حج مقبول ومبرور کے برابرہے، سورہ حج کی تلاوت حاجیوں کی تعداد کے برابر ثواب ہے، مغرب کے بعد چار رکعت نماز ادا کرنا حج کے برابر ہے، جو حج کے راستے میں مرگیا اسے ہرسال حج کا ثواب ملتا ہے، جس نے سورہ یسین پڑھی اسے بیس حج کا ثواب ہے،جس نے مغرب کی نماز جماعت سے پڑھی اسے حج مبرور اور عمرہ مقبول کا ثواب ہے ۔ اس قسم کی اور بھی بہت سی روایات ہیں جن میں بعض ضعیف اور بعض موضوع ہیں ۔
اے اللہ ! جنہیں تونے حج وعمرہ کی سعادت سے نوازا ان کی عبادتوں کو قبول فرما اور جنہیں حج وعمرہ کی سعادت نصیب نہیں ہوئی انہیں اس کے برابر اجروثواب سے نواز دے ۔آمین

((( واللہ تعالیٰ اعلم باالصواب ))

( مآخذ: محدث فورم
از مقبول احمد سلفی حفظہ اللہ )

________&__________

📚سوال- کسی خاص مسجد یا مقدس مقام کو متبرک سمجھنا یا وہاں نماز پڑھنے کیلئے دور دراز کا سفر کرنا کیسا ہے؟ اور کیا حج و عمرہ کیلئے جاتے ہوئے روضہ رسول، غار حرا، غار ثور وغیرہ کی زیارت کی نیت کر سکتے ہیں؟ نیز صحابہ کرام یا اولیائے کرام کی قبروں/مزاروں کی زیارت کیلئے جانا اور وہاں نوافل پڑھنا کیسا ہے؟

(جواب کیلئے دیکھیں سلسلہ نمبر-367)

______&_________

📲اپنے موبائل پر خالص قرآن و حدیث کی روشنی میں مسائل حاصل کرنے کے لیے “ADD” لکھ کر نیچے دیئے گئے پر سینڈ کر دیں،
📩آپ اپنے سوالات نیچے دیئے گئے پر واٹس ایپ کر سکتے ہیں جنکا جواب آپ کو صرف قرآن و حدیث کی روشنی میں دیا جائیگا,
ان شاءاللہ۔۔!
سلسلہ کے باقی سوال جواب پڑھنے
کیلیئے ہماری آفیشل ویب سائٹ وزٹ کریں
یا ہمارا فیسبک پیج دیکھیں::
یا سلسلہ بتا کر ہم سے طلب کریں۔۔!!

*الفرقان اسلامک میسج سروس*

آفیشل واٹس ایپ
+923036501765

آفیشل ویب سائٹ
http://alfurqan.info/

آفیشل فیسبک پیج//
https://www.facebook.com/Alfurqan.sms.service2/

الفرقان اسلامک میسج سروس کی آفیشل اینڈرائیڈ ایپ کا پلے سٹور لنک 👇

https://play.google.com/store/apps/details?id=com.alfurqan

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

2 تبصرے “سوال- برائے مہربانی صحیح احادیث سے کچھ ایسے اعمال کے بارے بتائیں جنکے کرنے سے ہمیں حج و عمرہ کا ثواب مل جائے.؟

اپنا تبصرہ بھیجیں