991

سوال_جمعہ کے دن سورۃ الکہف پڑھنے کی کیا فضیلت ہے اور یہ کس وقت پڑھنا سنت ہے؟کیافجر کے بعد اور جمعہ سے پہلے پڑھنی چاہیے یا کہ جمعہ کی رات بھی پڑھی جاسکتی ہے؟ نیز جمعہ کے دن سورۃ آل عمران پڑھنا کیا صحیح احادیث سے ثابت ہے؟

سلسلہ سوال و جواب نمبر-175″
سوال_جمعہ کے دن سورۃ الکہف پڑھنے کی کیا فضیلت ہے اور یہ کس وقت پڑھنا سنت ہے؟کیافجر کے بعد اور جمعہ سے پہلے پڑھنی چاہیے یا کہ جمعہ کی رات بھی پڑھی جاسکتی ہے؟ نیز جمعہ کے دن سورۃ آل عمران پڑھنا کیا صحیح احادیث سے ثابت ہے؟

Published Date: 28-12-2018

جواب:
الحمدللہ:

*جمعہ کے دن یا جمعہ کی رات میں سورۃ الکہف پڑھنے کی فضیلت میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے صحیح احادیث وارد ہیں جن میں سےکچھ کا ذکر ذیل میں کیا جاتا ہے*

🌹عن أبي سعيد الخدري قال :
” من قرأ سورة الكهف ليلة الجمعة أضاء له من النور فيما بينه وبين البيت العتيق ”
’’سیدنا ابوسعید خدری رض بیان کرتے ہیں کہ نبیﷺ نے فرمایا :
( جس نے جمعہ کی رات سورۃ الکھف پڑھی اس کے اور بیت اللہ کے درمیان نور کی روشنی ہوجاتی ہے )
(سنن دارمی،حدیث نمبر_ 3407 )
(علامہ البانی رحمہ اللہ تعالی نے صحیح الجامع ( 6471 ) میں اس حدیث کو صحیح قرار دیا ہے۔‘‘

🌹 فرمانِ نبوی صلی اللہ علیہ و آلہ سلم،
من قرأ سورة الكهف في يوم الجمعة أضاء له من النور ما بين الجمعتين “.:
(جس نے جمعہ کے دن سورۃ الکھف پڑھی اسے کے لیے دوجمعوں کے درمیان نورروشن ہوجاتا ہے )
(مستدرک الحاکم _2 ج/ 399 )
(سنن بیھقی ( 3ج / 249 )
اس حدیث کے متعلق حافظ ابن حجر رحمہ اللہ تعالی ” تخریج الاذکار ” میں کہتے ہیں کہ یہ حدیث حسن ہے ، اور ان کا کہنا ہے کہ سورۃ الکہف کے بارہ میں سب سےقوی یہی حديث ہے ۔
دیکھیں ” فیض القدیر ” ( 6 / 198 )
اور علامہ البانی رحمہ اللہ تعالی نے صحیح الجامع ( 6470 ) میں اسے صحیح قرار دیا ہے

🌹وعن ابن عمر رضي الله عنهما قال :
قال رسول الله صلى الله عليه وسلم :
” من قرأ سورة الكهف في يوم الجمعة سطع له نور من تحت قدمه إلى عنان السماء يضيء له يوم القيامة ، وغفر له ما بين الجمعتين “. قال المنذري : رواه أبو بكر بن مردويه في تفسيره بإسناد لا بأس به

ابن عمررضی اللہ تعالی بیان کرتے ہیں کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا :
جس نے جمعہ کے دن سورۃ الکھف پڑھی اس کے قدموں کے نیچے سے لیکر آسمان تک نور پیدا ہوتا ہے جو قیامت کے دن اس کے لیے روشن ہوگا اور اس دونوں جمعوں کے درمیان والے گناہ معاف کردئیے جاتے ہیں ۔
منذری کا کہنا ہے کہ :
ابوبکر بن مردویہ نے اسے تفسیر میں روایت کیا ہے جس کی سند میں کوئ حرج نہیں ، (لاباس به کہا ہے)
(الترغیب والترھیب_ 1ج / ص298 )

🚫نوٹ_
ابن عمر رض والی اس تیسری روایت کو
امام نووی رحمہ اللہ نے (المجموع ج ۴ ص ۴۲۳.) میں اور علامہ البانی نے الضعیف الترغيب ٤٤٧ • میں ضعیف کہا ہے
(واللہ اعلم۔۔۔۔!!!)
________&_________

*سورۃ الکھف جمعہ کی رات یا پھر جمعہ کے دن پڑھنی چاہیے ، جمعہ کی رات جمعرات کومغرب سے شروع ہوتی اور جمعہ کا دن غروب شمس کے وقت ختم ہوجاتا ہے ، تو اس بناپر سورۃ الکھف پڑھنے کا وقت جمعرات والے دن غروب شمس سے جمعہ والے دن غروب شمس تک ہوگا*

🌹مناوی رحمہ اللہ تعالی کا کہنا ہے کہ :
حافظ ابن حجررحمہ اللہ تعالی نے اپنی کتاب ” امالیہ ” میں کہا ہے کہ : کچھ
روایا ت میں اسی طرح ہے کہ یوم الجمعۃ اور کچھ روایات میں لیلۃ الجمعۃ کے الفاظ ہیں، اور ان میں جمع اس طرح ممکن ہے کہ اس سے مراد یہ لیا جاۓ کہ دن اس کی رات کے ساتھ اور رات اپنے دن کے ساتھ ، ( یعنی یوم الجمعۃ کا معنی دن اور رات اور لیلۃ الجمعۃ کا معنی یہ ہوگا کہ رات اور دن )
(فیض القدیر_ 6 ج/ 199 )

🌹اور مناوی رحمہ اللہ کا یہ بھی کہنا ہے کہ :جمعہ کے دن سورۃ الکھف پڑھنی مندوب ہے اورجیسا کہ امامواشافعی رحمہ اللہ تعالی سے یہ منصوص ہے کہ جمعہ کی رات بھی پڑھی جاسکتی ہے ۔
(دیکھیں فیض القدیر ( 6 / 198 )

__________&&_______

*جمعہ کے دن سورۃ آل عمران کی تلاوت کرنے کے متعلق جتنی بھی احادیث وارد ہیں ان میں کوئ ایک بھی صحیح نہیں بلکہ یا تووہ ضعیف اور یاپھر موضوع ہیں*

جیسا کہ::

🚫ابن عباس رضی اللہ تعالی عنھما بیان کرتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
( جمعہ کے دن جس نے بھی سورۃ آل عمران پڑھی اس پر اللہ تعالی اوراسکے فرشتے غروب شمس تک رحمتیں بھیجتے ہیں ) ۔
(اسے طبرانی نے المعجم الاوسط ( 6 / 191 ) اور معجم الکبیر ( 11 / 48 ) میں روایت کیا ہے ۔

یہ حدیث بہت ہی زیادہ ضعیف یا پھر موضوع ہے ۔
اس کے متعلق ھیثمی رحمہ اللہ کا کہنا ہے کہ : اسے طبرانی نےالمعجم الاوسط اور معجم الکبیرمیں روایت کیا ہے اس کی سند میں طلحۃ بن زید الرقی ضعیف ہے ۔
(مجمع الزوائد_ 2 / 168 )

اور حافظ ابن حجر رحمہ اللہ تعالی کہتے ہیں کہ : طلحۃ ضعیف جدا ہے بلکہ امام احمد اور ابوداود رحمہما اللہ نے تواس کی طرف وضع کی نسبت کی ہے ۔
( فیض القدیر _6 / 199 )

اورشیخ علامہ البانی رحمہ اللہ تعالی نے اس حدیث کوموضوع قرار دیا ہے دیکھیں ضعیف الجامع حدیث نمبر ( 5759 )

🚫اور ایسے ہی اس ( سورۃ آل عمران ) کے بارہ میں ایک اور حدیث
تمیمی رحمہ اللہ تعالی نے ” الترغیب ” میں یہ حدیث روایت کی ہے :
( جس نے جمعہ کی رات سورۃ آل عمران پڑھی اسے اتنا اجر ملے گا جتنا کہ بیداء یعنی ساتویں زمین اور عروب یعنی ساتویں آسمان کے درمیان فاصلہ ہے )

اس حدیث کے بارہ میں مناوی رحمہ اللہ کا کہنا ہے کہ یہ غریب اور بہت ہی ضعیف ہے ۔
(دیکھیں ” فيض القدیر “_ 6 / 199 )

(((واللہ تعالیٰ اعلم باالصواب ))

*نماز جمعہ کی فرضی اور نفلی مسنون رکعات کتنی ہیں؟ اور جسکی جمعہ کی نماز قضاء ہو جائے وہ کیا کرے؟*
*(دیکھیں سلسلہ نمبر-165)*

🌷اپنے موبائل پر خالص قران و حدیث کی روشنی میں مسائل حاصل کرنے کے لیے “ADD” لکھ کر نیچے دیئے گئے نمبر پر سینڈ کر دیں،
🌷آپ اپنے سوالات نیچے دیئے گئے نمبر پر واٹس ایپ کر سکتے ہیں جنکا جواب آپ کو صرف قرآن و حدیث کی روشنی میں دیا جائیگا,
ان شاءاللہ۔۔!!
🌷سلسلہ کے باقی سوال جواب پڑھنے کے لئے ہماری آفیشل ویب سائٹ وزٹ کریں یا ہمارا فیسبک پیج دیکھیں::

یا سلسلہ نمبر بتا کر ہم سے طلب کریں۔۔!!

*الفرقان اسلامک میسج سروس*
+923036501765

آفیشل ویب سائٹ
https://alfurqan.info/

آفیشل فیسبک پیج//
https://www.facebook.com/Alfurqan.sms.service2

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں