“سلسلہ سوال و جواب نمبر-114”
سوال_افطاری کے مسائل بیان کریں؟ اورافطاری میں کون سی دعا پڑھنا مسنون ہے؟
Published Date:26-5-2018
جواب..!
الحمدللہ..!
1_ افطار کا حکم :
افطار کرنا مسنون اور مستحب ہے واجب نہیں،
اگر کوئی کسی وجہ سے یا جان بوجھ کے افطار نہیں کرتا تو وہ گناہگار نہیں ہو گا،
🌷صحابی رسول قيس بن صرمة الأنصاري رضی اللہ نے رمضان میں بغیرافطارو سحری کے دوسرے دن کا روزہ رکھا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے اس کا تذکرہ ہوا لیکن آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے قضاء کا حکم نہیں دیا اورنہ اسے غلط کہا
[صحیح البخاري،حدیث نمبر_ 1915)
2_افطاری وقت پر کر لینی چاہیے ،کچھ لوگ افطار کا وقت ہو جانے کے باوجود بھی لیٹ کرتے ہیں ،جو کہ جائز نہیں،
🌷عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ: أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: «لاَ يَزَالُ النَّاسُ بِخَيْرٍ مَا عَجَّلُوا الفِطْرَ»
سہل بن سعد رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا، میری امت کے لوگوں میں اس وقت تک خیر باقی رہے گی، جب تک وہ افطار میں جلدی کرتے رہیں گے۔
[ صحیح البخاري،حدیث نمبر_ 1957]۔
پیش کردہ حدیث سے معلوم ہوا کہ افطارمیں جلدی کرنا چاہے ، لہٰذا جولوگ احتیاط کے نام پر تاخیر کرتے ہیں درست نہیں،
🌷اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم بھی افطار میں جلدی کرتے تھے
[صحيح مسلم ،رقم 1099]۔
🌷صحابی رسول ابوہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ اللہ کے رسول صلی اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
”عَجِّلُوا الْفِطْرَ؛ فَإِنَّ الْيَهُودَ يُؤَخِّرُونَ“
”افطار میں جلدی کرو کیونکہ یہودی افطار میں تاخیر کرتے ہیں
[ابن ماجه1698 ،حسن]۔
3_ 🌷 کس چیز سے روزہ افطار کرنا سنت ہے؟
انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ :
«كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُفْطِرُ عَلَى رُطَبَاتٍ قَبْلَ أَنْ يُصَلِّيَ، فَإِنْ لَمْ تَكُنْ رُطَبَاتٌ، فَعَلَى تَمَرَاتٍ، فَإِنْ لَمْ تَكُنْ حَسَا حَسَوَاتٍ مِنْ مَاءٍ»
”اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم تازہ کجھوروں سے افطار کرتے تھے اگر یہ میسرنہ ہوتیں تو چھوہاروں سے افطار کرتے یہ بھی نہ ہوتی تو پانی کے چند گھونٹ پی لیا کرتے تھے
[سنن أبي داود، رقم 2356 ، صحیح]
مخلوط پانی یعنی شربت وغیرہ کا استعمال بھی درست ہے ،
امام بخاری رحمہ اللہ نے باب قائم کیا ہے :
🌷”يُفْطِرُ بِمَا تَيَسَّرَ مِنَ المَاءِ، أَوْ غَيْرِهِ“
”پانی وغیرہ جو چیز بھی پاس ہو اس سے روزہ افطار کر لینا چاہئے“
[صحیح البخاري، قبل الرقم 1956]
🌷 عبداللہ بن ابی اوفی رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں،
کہ ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ سفر میں جا رہے تھے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم روزے سے تھے، جب سورج غروب ہوا تو آپ نے ایک شخص سے فرمایا کہ اتر کر ہمارے لیے ستو گھول، انہوں نے کہا یا رسول اللہ! تھوڑی دیر اور ٹھہرئیے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اتر کر ہمارے لیے ستو گھول انہوں نے پھر یہی کہا کہ یا رسول اللہ! ابھی تو دن باقی ہے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اتر کر ستو ہمارے لیے گھول، چنانچہ انہوں نے اتر کر ستو گھولا۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے پھر فرمایا کہ جب تم دیکھو کہ رات کی تاریکی ادھر سے آ گئی تو روزہ دار کو روزہ افطار کر لینا چاہئے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی انگلی سے مشرق کی طرف اشارہ کیا۔
[صحیح البخاري،1956]
4_🌷 وہ چیزیں جن کے بارے مشہور کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ان سے افطار کرتے تھے
① نمک سے افطار کرنا ثابت نہیں ، کسی بھی روایت میں اس کا ذکر نہیں ۔
② دودھ سے افطار کرنا بھی صحیح حدیث سے ثابت نہیں اور رہی یہ روایت :
”كان يستحب إذا أفطر أن يفطر على لبن، فإن لم يجد فتمر، فإن لم يجد حسا حسوات من ماء“
[رواه ابن عساكر (2/ 381/ 1) ، والضياء في “المختارة” (1/ 495)]۔
تو یہ ضعیف ہے دیکھئے:الضعيفة رقم 4269)
③ آگ سے پکی ہوئی چیزوں سے افطار میں پرہیز ثابت نہیں ، اور رہی یہ روایت:
”عَنْ أَنَسٍ، قَالَ: كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ «يُحِبُّ أَنْ يُفْطِرَ عَلَى ثَلَاثِ تَمَرَاتٍ أَوْ شَيْءٍ لَمْ تُصِبْهُ النَّارُ“[مسند أبي يعلى الموصلي 6/ 59]۔
تو یہ روایت سخت ضعیف ہے دیکھئے الضعیفہ رقم 996 ۔
۔
5_🌷 غیر مسلم کی طرف سے افطار:
اگرغیرمسلم حلال اورپاک چیز افطارکے لئے بھیجے تو جس طرح اس کی عام دعوت قبول کرنا جائز ہے اسی طرح اس کی افطار کی دعوت بھی قبول کرنا جائز ہے لیکن سیاسی افطار پارٹیوں کا معاملہ الگ ہے اس میں بڑی قباحتیں ہیں اس لئے اس سے پرہیز ہی بہترہے خواہ یہ نام نہاد مسلمانوں ہی کی طرف سے کیوں نہ ہو۔
6_افطار کی دعاء (ذکر):
روزہ بسم اللہ کہہ کرافطار کرنا چاہئے,
روزہ افطار کرتے وقت کوئی دعا پڑھنا نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے ثابت نہیں،
اس موقع پر پڑھی جانی والی دعا جو لوگوں میں مشہور ہے،
🌷:”اللَّهُمَّ لَكَ صُمْتُ، وَعَلَى رِزْقِكَ أَفْطَرْتُ“
[سنن أبي داود_2358] ضعیف
اسکے روای معاذ لین الحدیث ہیں اور دوسرا ارسال کیے ہوئے ہیں
اوراس جیسے دیگر اذکار وکلمات ثابت نہیں ہیں،
البتہ افطار کے بعد نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے یہ کلمات پڑھنا ثابت ہے!
🌷 ذَهَبَ الظَّمَأُ وَابْتَلَّتِ الْعُرُوقُ وَثَبَتَ الْأَجْرُ
إِنْ شَاءَ اللَّه،
ُ پیاس ختم ہو گئی، رگیں تر ہو گئیں، اور اگر اللہ نے چاہا تو ثواب مل گیا اللَّهُ»
”پیاس بجھ گئی ، رگیں تر ہوگئی ، اوراللہ نے چا ہا تو اجربھی ثابت ہوگیا
[سنن أبي داودحدیث نمبر_2357_صحیح]
( واللہ تعالیٰ اعلم باالصواب )
اپنے موبائل پر خالص قرآن و حدیث میں مسائل حاصل کرنے کے لیے “ADD” لکھ کر نیچے دیئے گئے نمبر پر واٹس ایپ کر دیں،
🌷آپ اپنے سوالات نیچے دیئے گئے نمبر پر واٹس ایپ کر سکتے ہیں جنکا جواب آپ کو صرف قرآن و حدیث کی روشنی میں دیا جائیگا,
ان شاءاللہ۔۔!!
🌷سلسلہ کے باقی سوال جواب پڑھنے کے لئے ہمارا فیسبک پیج لائیک ضرور کریں۔۔.
آپ کوئی بھی سلسلہ نمبر بتا کر ہم سے طلب کر سکتے ہیں۔۔!!
الفرقان اسلامک میسج سروس
+923036501765