“سلسلہ سوال و جواب نمبر-71”
سوال_یوم عرفہ (9 ذوالحجہ) کی کیا فضیلت ہے؟ اور ذوالحجہ کے کتنے روزے مستحب ہیں؟
Published Date: 15-8-2018
جواب۔۔!!
الحمدللہ۔۔!
*9 ذوالحجہ یعنی عرفہ کا دن ،دین اسلام کی تکمیل کا دن ہے*
🌷عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک یہودی نے ان سے کہا کہ اے امیرالمؤمنین!
تمہاری کتاب (قرآن) میں ایک آیت ہے جسے تم پڑھتے ہو۔ اگر وہ ہم یہودیوں پر نازل ہوتی تو ہم اس (کے نزول کے) دن کو یوم عید بنا لیتے۔
آپ نے پوچھا وہ کون سی آیت ہے؟ اس نے جواب دیا (سورۃ المائدہ کی یہ آیت) الْيَوْمَ أَكْمَلْتُ لَكُمْ دِينَكُمْ وَأَتْمَمْتُ عَلَيْكُمْ نِعْمَتِي وَرَضِيتُ لَكُمْ الْإِسْلَامَ دِينًا’’
آج میں نے تمہارے دین کو مکمل کر دیا اور اپنی نعمت تم پر تمام کر دی اور تمہارے لیے دین اسلام پسند کیا ‘‘
عمر رضی اللہ عنہ نے فرمایا،
کہ ہم اس دن اور اس مقام کو (خوب) جانتے ہیں جب یہ آیت رسول اللہ ﷺ پر نازل ہوئی (اس وقت) آپ عرفات میں جمعہ کے دن کھڑے ہوئے تھے۔
(صحیح البخاری،ﻛﺘﺎﺏ اﻹﻳﻤﺎﻥ
ﺑﺎﺏ ﺯﻳﺎﺩﺓ اﻹﻳﻤﺎﻥ ﻭﻧﻘﺼﺎﻧﻪ، حدیث نمبر، 45)
*یوم عرفہ حاجیوں اور غیر حاجیوں کی معافی کا دن*
🌷نبیﷺ نے فرمایا:
جب تم دوپہر دوپہر کے بعد عرفات میں کھڑے ہوتے ہو تو اللہ تعالی آسمان دنیا پر نازل ہوتا ہے اور فرشتوں سے تم پر فخر کرتا ہے ،
فرماتا ہے کہ میرے بندے میرے پاس کھلے اور گہرے راستے سے پراگندہ حالت میں آئے ہیں، جو میری رحمت و جنت کے امیدوار ہیں ، پس اگر تمہارے گناہ ریت کے ذروں یا بارش کے قطروں یا سمندر کے جھاگ کے برابر بھی ہوں تو میں انہیں بخش دوں گا،
میرے بندو!
لوٹ جاؤتم بخشے بخشائے ہو اور ان کی بھی مغفرت ہے جن کی تم نے سفارش کی ۔
(صحیح الترغیب والترهیب :1112)
*(حجاج کرام پلیز میدان عرفات میں میرا نام (جاوید) لے کر میرے لیے مغفرت کی دعا کریں اور جنکے عزیز گئے ہوئے حج پر وہ پلیز میری سفارش کر دیں ان سےدعا کے لیے😢)*
*عرفہ کا دن آگ سے آزادی کا دن*
🌷عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ،
رسول اللہ ﷺنے فرمایا،
اللہ عرفہ کے دن سے زیادہ کسی دن اپنے بندوں کو دوزخ سے آزاد نہیں کرتا اور اللہ اپنے بندوں کے قریب ہوتا ہے پھر فرشتوں کے سامنے اپنے بندوں پر فخر فرماتے ہوئے فرماتا ہے کہ یہ سارے بندے کس ارادہ سے آئے ہیں؟
(صحیح مسلم،کتاب الحج، باب فضل الحج و العمرۃ و یوم العرفة ،1348)
*عرفہ کا روزہ رکھنے والے کی معافی کا دن*
🌷ابوقتادہ انصاری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ۔۔۔آپ ﷺسے عرفہ کے دن کے روزے کے بارے میں پوچھا گیا ،
تو آپ ﷺنے فرمایا: گزرے ہوئے ایک سال اور آنے والے ایک سال (کے گناہوں )کا کفارہ بن جاتا ہے۔
(صحیح مسلم،كتاب الصيام، 1162)
ﺑﺎﺏ اﺳﺘﺤﺒﺎﺏ ﺻﻴﺎﻡ ﺛﻼﺛﺔ ﺃﻳﺎﻡ ﻣﻦ ﻛﻞ ﺷﻬﺮ ﻭﺻﻮﻡ ﻳﻮﻡ ﻋﺮﻓﺔ ﻭﻋﺎﺷﻮﺭاء ﻭاﻻﺛﻨﻴﻦ ﻭاﻟﺨﻤﻴﺲ)
*ذوالحجہ کے پہلے نو دنوں کے روزے مستحب ہیں،*
🌷ہنیدہ بن خالد رضی اللہ عنہ سے مروی ہے،
وہ اپنی بیوی سے بیان کرتے ہیں کہ وہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی کسی زوجہ محترمہ سے روایت کرتی ہیں،
وہ کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم
ذی الحجہ کے ( شروع ) کے نو دنوں کا روزہ رکھتے، اور یوم عاشورہ ( دسویں محرم ) کا روزہ رکھتے نیز ہر ماہ تین دن یعنی مہینے کے پہلے پیر ( سوموار، دوشنبہ ) اور جمعرات کا روزہ رکھتے ،
(سنن،ابو داؤد،حدیث نمبر2437)
علامہ البانی رحمہ اللہ نے اس حدیث کو صحیح کہا ہے،
🌷جبکہ عائشہ رضی اللہ عنہا کی جو روایت صحیح مسلم میں ہے کہ : “میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو ذوالحجہ کے دس دنوں میں روزے رکھتے نہیں دیکھا،
(صحیح مسلم،حدیث نمبر-1176)
🌷امام نووی رحمہ اللہ اس حدیث کے بارے کہتے ہیں:
اسکی تاویل یہ کی جائے گی کہ انہوں نے نہیں دیکھا، اور عائشہ رضی اللہ عنہا کے نہ دیکھنے سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پورے عشرہ میں روزے نہ رکھنا لازم نہیں آتا؛ کیونکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم 9 دنوں میں سے ایک دن عائشہ کے پاس ہوتے تھے، اور باقی ایام دیگر امہات المؤمنین کے پاس ہوتے تھے، یا یہ بھی ہوسکتا ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کبھی عشرہ ذو الحجہ کے کچھ دنوں میں روزہ رکھتے ہوں، اور کبھی پورے عشرے میں ، اور کبھی سفر، بیماری، یا کسی بھی عذر کی وجہ سے چھوڑ دیتے ہوں،
اس توجیہ سے تمام احادیث میں تطبیق دی جاسکتی ہے”
(المجموع “_6ج/ص441)
*ذوالحجہ کے ان ایام میں ہر نیکی کا کام کیا جاسکتا ہے جن میں روزے رکھنا بھی شامل ہے،*
*عمومی لوگوں کے لیئے نو دن کے روزے رکھنا اور حاجیوں کے لیے ذوالحجہ کے پہلے آٹھ دن کے روزے رکھنا مستحب ہیں،*
*لیکن حج کرنے والے والوں کے لیے عرفہ کا روزہ ممنوع ہے*
🌷 حضرت ام الفضل بنت حارثہ سے روایت ہے کہ کچھ لوگوں نے ان کے پاس عرفہ کے دن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے روزے کے بارے میں بات چیت کی ان میں سے کچھ نے کہا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم روزے کی حالت میں تھے اور کچھ نے کہا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم روزے کی حالت میں نہیں تھے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف دودھ کا ایک پیالہ اس وقت بھیجا جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے اونٹ پر عرفہ کے دن سوار تھے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے وہ دودھ پی لیا ۔
(صحیح مسلم،حدیث نمبر-1123)
(باب: عرفہ کے دن حج کرنے والوں کے لیے عرفات میں روزہ نا رکھنے کا بیان)
دوسری روایت میں ہے،
🌷رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے عرفات میں یوم عرفہ ( نویں ذی الحجہ ) کے روزے سے منع فرمایا۔،
(سنن ابو داؤد،حدیث نمبر-2441)
لہذا_ *حج کرنے والے حضرات یوم عرفہ،یعنی نویں ذوالحجہ کا روزہ نہ رکھیں*
*ذوالحجہ کی فضیلت میں ایک ضعیف حدیث۔۔!*
سنن ترمذی میں ایک حدیث ہے،
🌷ذوالحجہ کے پہلے دس دنوں میں عباد ت کرنا اللہ تعالیٰ کو بہت محبو ب ہے۔ ان میں ایک دن کا روزہ سال کے روزوں کے برابر ہے ایک رات کا قیام شب قدر کے قیام کے برابر ہے۔
(سنن ترمذی:758،ضعیف)
اس میں نہاس بن قہم راوی ضعیف ہیں،
(علامہ البانی نے اسے ضعیف ابن ماجہ-377 اور
ضعیف جامع الصغیر _5166 میں ذکر کیا ہے)
(واللہ تعالیٰ اعلم باالصواب )
🌷اپنے موبائل پر خالص قران و حدیث کی روشنی میں مسائل حاصل کرنے کے لیے “ADD” لکھ کر نیچے دیئے گئے نمبر پر سینڈ کر دیں،
🌷آپ اپنے سوالات نیچے دیئے گئے نمبر پر واٹس ایپ کر سکتے ہیں جنکا جواب آپ کو صرف قرآن و حدیث کی روشنی میں دیا جائیگا,
ان شاءاللہ۔۔!!
🌷سلسلہ کے باقی سوال جواب پڑھنے کے لئے ہمارا فیسبک پیج وزٹ کریں۔۔.
یا سلسلہ نمبر بتا کر ہم سے طلب کریں۔۔!!
*الفرقان اسلامک میسج سروس*