“سلسلہ سوال و جواب نمبر-220″
سوال_نماز جنازہ کی ہر تکبیر کے ساتھ رفع الیدین کرنا چاہیے یا نہیں؟
Published Date:14-3-2019
جواب:
الحمدللہ:
*اس مسئلہ میں علماء کا اختلاف ہے لیکن صحیح بات یہی ہے کہ نماز جنازہ کی ہر تکبیر کے ساتھ رفع الیدین کرنا مسنون عمل ہے*
امام دارقطنی اپنی کتاب العل میں روایت لائے ہیں صحیح سند کے ساتھ کہ:
📚قال أحمد بن محمد بن الجراح ، وابن مخلد ، قالا : حدثنا عمر بن شبة ، قال : حَدَّثَنا يزيد بن هارون ، قال : أخبرنا يحيى بن سعيد ، عن نافع ، عن ابن عُمَر : أن النبي صَلَّى الله عَلَيه وسَلم كان إذا صلى على جنازة رفع يديه في كل تكبيرة ، وإذا انصرف سلم.
عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ نبی کریم صلى اللہ علیہ وسلم جب جنازہ پڑھتے تو ہر تکبیر کے ساتھ رفع الیدین کرتے اور جب پھرتے تو سلام کہتے
(علل دارقطنی حدیث نمبر 2908 )
فضیلۃ الشیخ عبدالعزیز بن باز (متعنا اللہ بطول حیاته) مفتی اعظم سعودی عرب نے اس حدیث کو قابل عمل قرار دیا ہے۔
(حاشیہ فتح الباری :3؍190)
📚چنانچہ صحیح بخاری میں حضرت ابن عمرؓ کے بارے میں ہے:
کہ آپ (جنازہ کی تکبیرات کے ساتھ) رفع الیدین کیا کرتے تھے۔’
(صحیح بخاری ،کتاب الجنائز، باب سنۃ الصلوٰۃ علی الجنائز، قبل الحدیث-1322)
اس کی وضاحت میں امام قسطلانی لکھتے ہیں کہ اس سے مراد تکبیرات کے موقع پر رفع الیدین کرنا ہے
📚 نافع رحمہ اللہ سیدنا ابن عمر رض کے متلعق فرماتے ہیں کہ وہ جنازہ کی ہر تکبیر کے ساتھ رفع الیدین کیا کرتے تھے،
(سنن الکبری للبیہقی،حدیث نمبر-6784)
امام البانی نے اسے تلخیص احکام الجنائز میں صحیح کہا ہے
📚 تکبیرات جنازہ میں رفع الیدین کا ذکر کرتے ہوئے امام ترمذی نے لکھا ہے،
کہ اکثر صحابہؓ کرام، ابن مبارک، امام شافعی، امام احمد اور اسحاق کا یہی قول ہے۔ کہ جنازہ کی ہر تکبیر کے ساتھ رفع الیدین کیا جائے،
بعض اہل علم اس کے مخالف بھی ہیں،
( جامع ترمذی،کتاب الجنائز،تحت الحدیث،1077)
📚امام شافعی نے انس بن مالکؓ، عروہ اور سعید بن مسیب سے نماز جنازہ میں ہر تکبیر کے ساتھ رفع الیدین کرنا بیان کیا ہے۔
نیز امام شافعی فرماتے ہیں کہ ”ہم نے اپنے شہر کے اہل علم کو ایسا کرتے پایا ہے۔”
اور
📚ابن المنذر کہتے ہیں کہ ”حضرت ابن عمرؓ، عمر بن عبدالعزیز، عطاء، سالم بن عبداللہ، قیس بن ابی حازم، امام زہری، امام اوزاعی، امام احمد اور اسحاق (رحمہم اللہ) نماز جنازہ کی تکبیرات میں رفع الیدین کیا کرتے تھے۔”
(تفصیل کے لیے دیکھیے عون المعبود ج3 ص190 تا 196)
📚ایسے ہی امام بخاری نے اپنی مشہور کتاب ”جزء رفع الیدین” میں حضرت ابن عمرؓ،قیس بن ابی حازم، ابان بن عثمان، نافع بن جبیر، عمر بن عبدالعزیز، مکحول، وہب بن منبہ، زہری اور حسن بصری (رحمہم اللہ) سے نماز جنازہ میں ہر تکبیر کے ساتھ رفع الیدین کرنے کا ذکر کیا ہے۔
📚شیخ ابن باز رحمہ اللہ کہتے ہیں:
“جنازے کی مکمل چاروں تکبیرات کیساتھ رفع الیدین کرنا مسنون ہے؛ اس لیے کہ ابن عمر ، اور ابن عباس رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ وہ دونوں تمام تکبیرات کیساتھ رفع الیدین کیا کرتے تھے، ان کے اس عمل کو دارقطنی نے ابن عمر رضی اللہ عنہما کی سند کیساتھ مرفوعاً ذکر کیا ہے اور اس کی سند بھی جید درجے کی ہے” انتہی
(” مجموع الفتاوى ” (13/148)
📚شیخ ابن عثیمین رحمہ اللہ سے پوچھا گیا:
“نماز جنازہ میں رفع الیدین کرنا درست ہے یا نہ کرنا صحیح ہے؟”
تو انہوں نے جواب دیا:
“درست بات یہی ہے کہ جنازے کی تمام تکبیرات کیساتھ رفع الیدین کیا جائے، جیسے کہ یہ عمل صریح الفاظ میں ابن عمر رضی اللہ عنہما سے مروی ہے، اور اس قسم کے اعمال توقیفی امور میں سے ہیں، جو کسی شرعی نص کے بغیر نہیں کیے جا سکتے، بلکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ بھی مروی ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم ہر تکبیر کے ساتھ رفع الیدین کیا کرتے تھے” انتہی
(ماخوذ از: “دروس و فتاوی مسجد نبوی”)
📚آپ رحمہ اللہ ایک اور مقام پر کہتے ہیں:
“صحیح بات یہی ہے کہ ہر تکبیر کیساتھ رفع الیدین کیا جائے؛ کیونکہ عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے یہ بات مروی ہے، جبکہ کچھ افراد کا یہ کہنا کہ : رفع الیدین صرف پہلی تکبیر میں ہوگا، تو یہ کچھ اہل علم کا موقف ہے، تاہم درست بات یہی ہے کہ ہر تکبیر کیساتھ رفع الیدین کیا جائے” انتہی
مجموع الفتاوى (17/134)
(واللہ تعالیٰ اعلم باالصواب )
🌷اپنے موبائل پر خالص قران و حدیث کی روشنی میں مسائل حاصل کرنے کے لیے “ADD” لکھ کر نیچے دیئے گئے نمبر پر سینڈ کر دیں،
🌷آپ اپنے سوالات نیچے دیئے گئے نمبر پر واٹس ایپ کر سکتے ہیں جنکا جواب آپ کو صرف قرآن و حدیث کی روشنی میں دیا جائیگا,
ان شاءاللہ۔۔!!
🌷سلسلہ کے باقی سوال جواب پڑھنے کے لئے ہماری آفیشل ویب سائٹ وزٹ کریں یا ہمارا فیسبک پیج دیکھیں::
یا سلسلہ نمبر بتا کر ہم سے طلب کریں۔۔!!
*الفرقان اسلامک میسج سروس*
+923036501765
آفیشل ویب سائٹ
https://alfurqan.info/
آفیشل فیسبک پیج//
https://www.facebook.com/Alfurqan.sms.service2