“سلسلہ سوال و جواب نمبر-15”
سوال_ کن کن امور سے وضو ٹوٹ جاتا ہے؟ قرآن و سنت کی روشنی میں جواب دیں۔۔؟
Published Date: 3-12-2017
جواب۔۔۔!
الحمدللہ۔۔۔!!
*1_پیشاب،پاخانہ سے وضو ٹوٹ جاتا ہے*
📚نبی اکرم ﷺ رفع حاجت کے لیے باہر گئے تو مغیرہ رضی ﷲ عنہ پانی کا ایک برتن لے کر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پیچھے گئے، جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم قضاء حاجت سے فارغ ہو گئے تو مغیرہ نے (آپ ﷺ کو وضو کراتے ہوئے ) آپ ﷺ (کے اعضاء مبارکہ) پر پانی ڈالا۔ آپ ﷺ نے وضو کیا اور موزوں پر مسح فرمایا،
(صحیح بخاری،حدیث نمبر-203)
*2_ہوا خارج ہونے سے بھی وضو ٹوٹ جاتا،کچھ لوگوں کو نماز میں شک ہو جاتا کہ ہوا خارج ہو گئی جب کے وہ ہوا خارج نہیں ہوتی بلکہ شیطان مقعد میں پھونک مارتا ہے، اسلئے۔۔۔!*
📚 آپ ﷺ نے فرمایا: ”جب تم میں سے کوئی مسجد میں ہو اور وہ اپنی سرین سے ہوا نکلنے کا شبہ پائے تو وہ ( مسجد سے ) نہ نکلے جب تک کہ وہ ہوا کے خارج ہونے کی آواز نہ سن لے، یا بغیر آواز کے پیٹ سے خارج ہونے والی ہوا کی بو نہ
محسوس کر لے،
(سنن ترمذی،حدیث نمبر،75)
(سنن ابن ماجہ،حدیث نمبر،515)
*3_مرد یا عورت کی شرمگاہ سے مذی کے قطرے نکلنے سے بھی وضو ٹوٹ جاتا، بیوی سے بوس و کنار یا گلے لگانے یا جنسی وڈیوز وغیرہ دیکھنے سے جو گاڑھے مادے جیسا پانی یا قطرے نکلتے، اسکو مذی کہتے ہیں، (مذی نکلنے سے غسل واجب نہیں ہوتا،جب منی خارج ہو تب غسل واجب ہوتا ہے)*
📚علی رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ ،
مجھے مذی بکثرت آتی تھی، چونکہ میرے گھر میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی صاحبزادی ( فاطمۃالزہراء رضی اللہ عنہا ) تھیں۔ اس لیے میں نے(شرم کی وجہ سے) ایک شخص ( مقداد بن اسود اپنے شاگرد ) سے کہا کہ وہ آپ ﷺ سے اس مذی کے متعلق مسئلہ معلوم کریں انہوں نے پوچھا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ مذی نکلنے پر شرمگاہ کو دھو لو اور وضو کرو،
(صحیح بخاری، حدیث نمبر_269)
*(مذی اور منی سے طہارت کی مزید تفصیل سلسلہ نمبر_37 میں پڑھیں..!)*
*4_شرمگاہ سے خون نکلنے سے بھی وضو ٹوٹ جاتا ہے،جیسے عورت کو استحاضہ کا خون آتا ہے،استحاضہ وہ خون جو عورت کو حیض کے علاوہ ایام میں بیماری کی وجہ سے آتا ہے،اکثر خواتین استحاضہ کے خون کو بھی حیض سمجھ کر نماز چھوڑ دیتی ہیں جو کے بالکل غلط ہے،*
📚فاطمہ بنت ابی حبیش رضی الله عنہا نے،نبیﷺ سےکہا: اللہ کے رسول! میں ایسی عورت ہوں کہ مجھے استحاضہ کا خون آتا ہے تو میں پاک ہی نہیں رہ پاتی، کیا میں نماز چھوڑ دوں؟ آپ نے فرمایا: ”نہیں، یہ تو ایک رگ ہے،حیض نہیں ہے، جب حیض آئے تو نماز چھوڑ دو۔اور جب وہ چلا جائے ( یعنی حیض کے دن پورے ہو جائیں ) تو خون دھو کر ( غسل کر کے ) نماز پڑھو“ ،
ابومعاویہ کی روایت میں ہے ؛ آپ صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا: ”ہر نماز کے لیے وضو کرو یہاں تک کہ وہ وقت ( یعنی حیض کا وقت ) آ جائے،
(سنن ترمذی،حدیث نمبر125)
(صحیح بخاری،حدیث نمںر_228)
*5_شرمگاہ کو کپڑے کے بنا چھونے سے بھی وضو ٹوٹ جائے گا، یہاں ایک بات قابل ذکر ہے کہ اکثر مرد و خواتین کپڑے تبدیل کرتے ہوئے شرمگاہ کو ہاتھ لگا لیتے اور بعد میں وضو نہیں کرتے اور اکثر خواتین بچوں کا پیشاب صاف کرتے اور انکو دھوتے ہوئے بچوں کی شرمگاہ کو ہاتھ لگاتی ہیں مگر بعد میں وضو نہیں کرتی،انکا یہ عمل بالکل غلط ہے،شرمگاہ کو پردے کے بنا ہاتھ لگنے سے وضو ٹوٹ جاتا ہے وہ شرمگاہ مرد کی ہو،عورت کی یا بچے کی،*
📚نبی کریم ﷺ فرماتے ہیں :
تم میں سے کسی کا ہاتھ اس کی شرم گاہ کو لگے ،اور (ہاتھ اور شرم گاہ کے ) درمیان میں کوئی ستر و حجاب (پردہ) نہ ہو ،یعنی ہاتھ براہ راست شرم گاہ کو مس کرے ،تو اسے چاہیے کہ وضو کرے٬
(صحیح ابن حبان،حدیث نمبر،1118)
(سنن ترمذی،حدیث نمبر،82)
📒 ابن قدامہ رحمہ اللہ کہتے ہیں:
“شرمگاہ پر ہاتھ لگنے سے وضو ٹوٹنے کے موقف کے مطابق اپنے آلہ تناسل یا کسی کے آلہ تناسل اور چھوٹے بڑے شخص میں کوئی فرق نہیں ہوگا” کچھ تبدیلی کیساتھ اقتباس مکمل ہوا
(” المغنی -1/118)
📒دائمی فتوی کمیٹی سے پوچھا گیا:
اپنے چھوٹے بچے کے کپڑے بدلتے ہوئے اسکی شرمگاہ پر ہاتھ لگ جائے تو کیا اس سے میرا وضو ٹوٹ جائے گا؟
تو انہوں نے جواب دیا:
براہِ راست شرمگاہ کو ہاتھ لگنے سے وضو ٹوٹ جائے گا، چاہے کسی چھوٹے بچے کی شرمگاہ ہو یا بڑے کی؛ کیونکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہے کہ آپ نے فرمایا: (جس شخص نے اپنی شرمگاہ پر ہاتھ لگایا تو وہ وضو کرے) اور اپنی یا کسی کی شرمگاہ دونوں ایک ہی حکم رکھتی ہیں۔ انتہی
(” فتاوى اللجنة الدائمة -5/ 265)
*6_گہری نیند سے بھی وضو ٹوٹ جاتا ہے جو ٹیک لگا کر یا لیٹ کر آ جائے،*
📚رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: آنکھ سرین کا بندھن ہے، لہٰذا جو سو جائے وہ وضو کرے ،
(سنن ابن ماجہ،477_ حدیث حسن)
(سنن ترمذی،حدیث نمبر،96)
*لیکن اگر کھڑے کھڑے یا بیٹھے کسی کو اونگھ آ جائے تو اس کا وضو نہیں ٹوٹتا،*
📚سنن ابوداؤد
کتاب: پاکی کا بیان
باب: کیا سونے سے وضو ٹوٹ جاتا ہے؟
انس (رض) کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ کے اصحاب عشاء کی نماز کا انتظار کرتے تھے، یہاں تک کہ ان کے سر (نیند کے غلبہ سے) جھک جھک جاتے تھے، پھر وہ نماز ادا کرتے اور (دوبارہ) وضو نہیں کرتے۔ ابوداؤد کہتے ہیں :
اس میں شعبہ نے قتادہ سے یہ اضافہ کیا ہے کہ : ہم رسول اللہ ﷺ کے زمانے میں نماز کے انتظار میں بیٹھے بیٹھے نیند کے غلبہ کی وجہ سے جھک جھک جاتے تھے، اور اسے ابن ابی عروبہ نے قتادہ سے دوسرے الفاظ میں روایت کیا ہے۔
(سنن ابو داؤد حدیث نمبر-200)
( صحیح مسلم/الحیض376 )
(سنن الترمذی/الطھارة حدیث 78)
*7_اونٹ کا گوشت کھانے کے بعد بھی نماز کے لیے دوبارہ وضو کرنا ہوگا،*
📚حضرت جابر بن سمرہ سے روایت کہ ،
ایک آدمی نے رسول اللہﷺ سے پوچھا :
کیا میں بکری کے گوشت ( کھانے ) سے وضو کروں؟ آپ نے فرمایا : چاہو تو وضو کر لو اور چاہو تو نہ کرو
اس نے کہا : اونٹ کے گوشت ( کھانے ) سے وضو کروں؟ آپ نے فرمایا : ہاں ، اونٹ کے گوشت سے وضو کرو،
(صحیح مسلم، حدیث نمبر-360)
*8_ مرتد ہونے یعنی دین اسلام سے خارج ہونے والے کے پچھلے تمام اسلامی اعمال ختم ہو جاتے ہیں،*
📚سفیان ثوری رحمہ اللہ فرماتے ہیں،
جب کوئی دین اسلام سے پھر جائے تو اس کا کفر اسکی پہلی تمام اسلامی عبادات کو ختم کر دیتا ہے،
(ابن ابی شیبہ،ج3/ص431_ح 15838)
*9_پاگل/غم یا نشہ وغیرہ سے بیہوش ہونے سے بھی وضو ٹوٹ جائے گا، کیوں کہ بیہوشی نیند سے زیادہ بے حس کر دیتی ہے،*
*10_جن چیزوں سے غسل فرض ہو جاتا ہے،یعنی بیوی سے جماع،احتلام ہونے ،حیض و نفاس کا خون وغیرہ آنے سے،یقیناً ان سب سے وضو بھی ٹوٹ جاتا ہے،*
*انکے علاوہ کسی چیز سے وضو نہیں ٹوٹتا،کچھ لوگ کہتے ہیں کہ قہقہ لگا کر ہنسنے سے بھی وضو ٹوٹ جاتا، ہنسنے سے وضو ٹوٹنے والی کوئی صحیح حدیث موجود نہیں،لہذا ہنسنے سے وضو نہیں ٹوٹتا،*
_______&_______
*میت کو غسل دینے والے پر غسل یا وضو لازم نہیں بلکہ مستحب ہے*
📚جامع ترمذی
کتاب: جنازوں کا بیان
باب: میت کو غسل دے کر خود غسل کرنا
ترجمہ:
ابوہریرہ (رض) سے روایت ہے کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا : میت کو نہلانے سے غسل اور اسے اٹھانے سے وضو ہے ۔
( سنن ترمذی حدیث نمبر-993)
(سنن ابو داؤد حدیث نمبر-3163)
یہاں میت کو اٹھانے والے پر وضو لازم نہیں بلکہ مستحب ہے،
📚 چنانچہ ابن عباس رضی اللہ عنہما کا کہنا ہے کہ میت کو غسل دینے سے تمہارے لئے غسل کرنا واجب نہیں ہے جبکہ تم اسے غسل دو کیونکہ تمہارا میت نجس (ناپاک) نہیں ہوتا تو تمہارا ہاتھ دھولینا ہی کافی ہے
( صحیح الجامع،5408)
اسکے علاوہ بھی بہت سے آثار ہیں،جن سے پتہ چلتا ہے کہ میت کو غسل دینے سے غسل یا وضو لازم نہیں استحباب کیلئے ہے،
( اس پر الگ سے ایک تفصیلی سلسلہ بنائیں گے ان شاءاللہ )
_______&________
*بعض حضرات کہتے ہیں کہ آگ پر پکی چیز کھانے سے وضو ٹوٹ جاتا ہے اور دلیل میں یہ حدیث پیش کرتے ہیں*
📚سنن ابوداؤد
کتاب: پاکی کا بیان
باب: آگ پر پکی ہوئی چیز کھانے سے وضو لازم ہونے کا بیان
ترجمہ:
ابوہریرہ (رض) کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : آگ پر پکی ہوئی چیز کے کھانے سے وضو ہے
(سنن ابو داؤد حدیث نمبر-194)
تخریج دارالدعوہ
(صحیح مسلم/الطہارة 352)
(سنن الترمذی/الطھارة 79) (صحیح )
*یہ حدیث تو صحیح ہے مگر یہ حکم پہلے تھا بعد میں منسوخ ہوگیا ، ناسخ احادیث ملاحظہ فرمائیں،*
📚سنن ابوداؤد
کتاب: پاکی کا بیان
باب: آگ پر پکی ہوئی چیز کھانے سے وضو لازم نہ ہونے کا بیان
عبداللہ بن عباس (رض) کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے بکری کے دست کا گوشت نوچ کر کھایا پھر نماز پڑھی اور (دوبارہ) وضو نہیں کیا۔
(سنن ابو داؤد حدیث نمبر-190)
(مسند احمد (١/٢٧٩، ٣٦١) (صحیح )
📚سنن ابوداؤد
کتاب: پاکی کا بیان
باب: آگ پر پکی ہوئی چیز کھانے سے وضو لازم نہ ہونے کا بیان
جابر (رض) کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ کا آخری فعل یہی تھا کہ آپ آگ کی پکی ہوئی چیز کے کھانے سے وضو نہیں کرتے تھے۔
(سنن ابو داؤد حدیث نمبر-192)
(سنن النسائی/ الطہارة 185)
(صحیح )
*ان احادیث سے پتہ چلا کہ آگ پر پکی چیز کھانے سے وضو نہیں ٹوٹتا،سوائے اونٹ کے گوشت کے،*
((( واللہ تعالیٰ اعلم باالصواب )))
📲اپنے موبائل پر خالص قرآن و حدیث کی روشنی میں مسائل حاصل کرنے کے لیے “ADD” لکھ کر نیچے دیئے گئے نمبر پر سینڈ کر دیں،
📩آپ اپنے سوالات نیچے دیئے گئے نمبر پر واٹس ایپ کر سکتے ہیں جنکا جواب آپ کو صرف قرآن و حدیث کی روشنی میں دیا جائیگا,
ان شاءاللہ۔۔!!
📖 سلسلہ کے باقی سوال جواب پڑھنے کیلیئے ہماری آفیشل ویب سائٹ وزٹ کریں
یا ہمارا فیسبک پیج دیکھیں::
یا سلسلہ نمبر بتا کر ہم سے طلب کریں۔۔!!
*الفرقان اسلامک میسج سروس*
آفیشل واٹس ایپ نمبر
+923036501765
آفیشل ویب سائٹ
https://alfurqan.info/
آفیشل فیسبک پیج//
https://www.facebook.com/Alfurqan.sms.service2/
شلوار یاپاجامہ ٹخنوں سے نیچے لٹکانے سے وضو ٹوٹ جاتاہےیانہی قران اور حدیث کے روشنی میں جواب دیں شکرییہ
whatspp plz…..