“سلسلہ سوال و جواب نمبر-127”
سوال_ نماز تسبیح کی فضیلت و طریقہ صحیح احادیث کی روشنی میں پیش کریں۔؟
Published Date:20-5-2018
جواب.!
الحمدللہ.!
نماز تسبیح کی فضیلت بالکل صحیح سند کے ساتھ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے ثابت ہے،
🌷عبداللہ بن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما بیان کرتے ہیں،
کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے،
عباس بن عبدالمطلب رضی اللہ عنہ سے فرمایا:
اے عباس! اے میرے چچا!
کیا میں آپ کو عطا نہ کروں؟
کیا میں آپ کو بھلائی نہ پہنچاؤں؟
کیا میں آپ کو نہ دوں؟
کیا میں آپ کو دس ایسی باتیں نہ بتاؤں،
جب آپ ان پر عمل کرنے لگیں تو اللہ تعالیٰ آپ کے اگلے پچھلے، نئے پرانے، جانے انجانے، چھوٹے بڑے، چھپے اور کھلے، سارے گناہ معاف کر دے گا،
وہ دس باتیں یہ ہیں:
آپ چار رکعت نماز پڑھیں، ہر رکعت میں سورۃ فاتحہ اور کوئی ایک سورۃ پڑھیں، جب پہلی رکعت کی قرآت کر لیں تو حالت قیام ہی میں پندرہ مرتبہ «سبحان الله، والحمد لله، ولا إله إلا الله، والله أكبر» کہیں،
پھر رکوع کریں تو یہی کلمات حالت رکوع میں دس بار کہیں،
پھر جب رکوع سے سر اٹھائیں تو یہی کلمات دس بار کہیں،
پھر جب سجدہ میں جائیں تو حالت سجدہ میں دس بار یہی کلمات کہیں،
پھر سجدے سے سر اٹھائیں تو یہی کلمات دس بار کہیں،
پھر ( دوسرا ) سجدہ کریں تو دس بار یہی کلمات کہیں،
اور پھر جب ( دوسرے ) سجدے سے سر اٹھائیں تو (کھڑے ہونے سے پہلے بیٹھ کر) دس بار یہی کلمات کہیں،
تو اس طرح یہ ہر رکعت میں پچھتر بار ہوا،
یہ عمل آپ چاروں رکعتوں میں کریں،
اگر پڑھ سکیں تو ہر روز ایک مرتبہ اسے پڑھیں، اور اگر روزانہ نہ پڑھ سکیں تو ہر جمعہ کو ایک بار پڑھ لیں، ایسا بھی نہ کر سکیں تو ہر مہینے میں ایک بار، یہ بھی ممکن نہ ہو تو سال میں ایک بار اور اگر یہ بھی ممکن نہ ہو تو پھر عمر بھر میں ایک بار پڑھ لیں ۔
(سنن ابو داؤد،حدیث نمبر_1297)
(سنن ابن ماجہ،حدیث نمبر_1387)
حکم الحدیث صحیح
🌷ایک دوسری روایت میں ہے،
ابو الجوزاء بیان کرتے ہیں کہ
مجھ سے ایک ایسے شخص نے،
جسے شرف صحبت حاصل تھا حدیث بیان کی ہے لوگوں کا خیال ہے کہ،
وہ عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہما تھے،
انہوں نے کہا: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کل تم میرے پاس آنا، میں تمہیں دوں گا، عنایت کروں گا اور نوازوں گا ،
میں سمجھا کہ آپ مجھے کوئی عطیہ عنایت فرمائیں گے ( جب میں کل پہنچا تو ) آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب سورج ڈھل جائے تو کھڑے ہو جاؤ اور چار رکعت نماز ادا کرو ، پھر ویسے ہی بیان کیا جیسے اوپر والی حدیث میں گزرا ہے، البتہ اس میں یہ بھی ہے کہ: پھر تم سر اٹھاؤ یعنی دوسرے سجدے سے تو اچھی طرح بیٹھ جاؤ اور کھڑے مت ہو یہاں تک کہ دس دس بار تسبیح و تحمید اور تکبیر و تہلیل کر لو
( یعنی یہ کلمات پڑھو
«سبحان الله، والحمد لله، ولا إله إلا الله، والله أكبر»)
پھر یہ عمل چاروں رکعتوں میں کرو ،
پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
اگر تم اہل زمین میں سب سے بڑے گنہگار ہو گے تو بھی اس عمل سے تمہارے گناہوں کی بخشش ہو جائے گی ، میں نے عرض کیا: اگر میں اس وقت یہ نماز ادا نہ کر سکوں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تو رات یا دن میں کسی وقت ادا کر لو ۔
(سنن ابو داؤد،حدیث نمبر_1298)
حکم الحدیث حسن صحیح
(واللہ تعالیٰ اعلم باالصواب)
نوٹ_ جس طرح قیام میں سورہ فاتحہ اور کسی دوسری سورہ کی قرآت کے بعد یہ کلمات پڑھنے اسی طرح رکوع،قومہ اور سجدوں میں بھی نماز کی دعائیں،تسبیحات پڑھنے کے بعد یہ کلمات کہنے ہیں،
اور اسی طرح دوسری اور چوتھی رکعت میں تشہد وغیرہ مکمل پڑھ کے پھر یہ کلمات پڑھنے ہیں،
(مزید جس بھائی کو سمجھ نا آئے وہ دوبارہ پوچھ سکتا ہے،)
🌷ہم گناہ گاروں کے لیے نماز تسبیح رب تعالیٰ کا بہت بڑا انعام ہے اور اس کی بہت زیادہ فضیلت ہے، سب دوست کم از کم رمضان میں اسکا ضرور اہتمام کیا کریں،
اپنے موبائل پر خالص قرآن و حدیث میں مسائل حاصل کرنے کے لیے “ADD” لکھ کر نیچے دیئے گئے نمبر پر واٹس ایپ کر دیں،
🌷آپ اپنے سوالات نیچے دیئے گئے نمبر پر واٹس ایپ کر سکتے ہیں جنکا جواب آپ کو صرف قرآن و حدیث کی روشنی میں دیا جائیگا,
ان شاءاللہ۔۔!!
🌷سلسلہ کے باقی سوال جواب پڑھنے کے لئے ہمارا فیسبک پیج لائیک ضرور کریں۔۔.
آپ کوئی بھی سلسلہ نمبر بتا کر ہم سے طلب کر سکتے ہیں۔۔!!
الفرقان اسلامک میسج سروس
+923036501765